۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
دہلی پولیس

حوزہ/ شمال مشرقی دہلی میں ایثار نامی ایک 26 سالہ ذہنی طور پر معذور شخص کو بجلی کے کھمبے سے باندھ کر پرساد چوری کرنے کے شبہ میں بے دردی سے پیٹا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شمال مشرقی دہلی میں ایک 26 سالہ ذہنی طور پر معذور شخص کو بجلی کے کھمبے سے باندھ کر پرساد چوری کرنے کے شبہ میں بے دردی سے پیٹا گیا۔

پولیس نے بدھ کو بتایا کہ اس واقعے کے سلسلے میں ایک نابالغ سمیت سات افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، انڈین ایکسپریس نے پولیس کے حوالے سے بتایا کہ نوجوان سندر نگری میں گنیش اتسو پنڈال میں کچھ کھانے کی امید میں داخل ہوا تھا، مقامی لوگوں نے نوجوان پر پرساد چوری کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اسے کھمبے سے باندھ کر بے دردی سے مار مار کر ہلاک کردیا۔

پولیس کے مطابق کشن مزدوری کرتا ہے، پپو فیکٹری میں مزدور اور لکی مومو کا اسٹال چلاتا ہے،متاثرہ شخص کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا کہ ملزمان نے انہیں کئی گھنٹے تک تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر انہیں سڑکوں پر مرنے کے لیے چھوڑ دیا، پولیس ذرائع کے مطابق ملزم نے کم از کم تین سے چار گھنٹے تک اس شخص پر تشدد کیا اور واقعے کی ویڈیو بھی بنائی۔

ڈی سی پی جوئے این ٹرکی نے بتایا کہ ملزمان نے دعویٰ کیا کہ صبح 5 بجے کے قریب انہوں نے علاقے میں چھپےہوئے ایثار کو پکڑا اور اسے چور سمجھا، انہوں نے اس سے سوالات کیے لیکن ذہنی طور پر کمزور ہونے کی وجہ سے وہ ٹھیک سے جواب نہیں دے سکا، پھر انہوں نے اسے بجلی کے کھمبے سے باندھ کر مارا پیٹا۔

ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں متاثرہ کے سر، کمر، بازو اور ٹانگوں سمیت پورے جسم پر چوٹ کے نشانات کا انکشاف ہوا ہے، موت کی وجہ چوٹ اور خون بہنا' بتایا گیا ہے۔

واقعے کی مبینہ ویڈیو میں متاثرہ ایثار کو بجلی کے کھمبے سے بندھا ہوا دیکھا جا سکتا ہے اور لوگ اسے لاٹھیوں سے پیٹ رہے ہیں۔ ایک شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا جاتا ہے کہ 'اسے مت مارو' لیکن دوسرے اسے مارتے رہتے ہیں، جب کہ نوجوان رحم کی بھیک مانگتا ہے، حملہ آوروں کو متاثرہ شخص کے ساتھ بدسلوکی کرتے بھی سنا جا سکتا ہے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ملزمین کی جانب سے بنائی گئی ویڈیو میں دو افراد مبینہ طور پر نوجوان کو لاٹھیوں سے پیٹتے ہوئے نظر آرہے ہیں جب کہ دیگر ان کے ساتھ بدسلوکی کررہے ہیں، موقع سے فرار ہونے سے قبل ایک اور شخص اس کے سر پر مارتا ہے،تقریبا چھ گھنٹے بعد ، ایثار کو زخمی حالت میں گھر لے جایا گیا، جہاں وہ دم توڑ گیا۔

تاہم امن برقرار رکھنے کے لیے ایثار کے گھر کے باہر، جائے واردات پر اور علاقے میں نیم فوجی دستوں کو تعینات کیا گیا ہے، اہل خانہ اور پولیس نے ان الزامات کی بھی تردید کی ہے کہ ایثار کے پاس کوئی ہتھیار تھا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .